EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

اب آپ آ گئے ہیں تو آتا نہیں ہے یاد
ورنہ ہمیں کچھ آپ سے کہنا ضرور تھا

روحی کنجاہی




وہ توجہ دے نہ دے لیکن صدا دیتے رہو
اپنے ہونے کا اسے روحیؔ پتا دیتے رہو

روحی کنجاہی




دل سدا تڑپے ہے میرا مرغ بسمل کی طرح
یا کہ سیکھی مرغ بسمل نے مرے دل کی طرح

رائے سرب سکھ دیوانہ




دونوں ہوں کیسے ایک جا مہدیؔ سرور و سوز دل
برق نگاہ ناز نے گر کے بتا دیا کہ یوں

ایس اے مہدی




دونوں ہوں کیسے ایک جا مہدیؔ سرور و سوز دل
برق نگاہ ناز نے گر کے بتا دیا کہ یوں

ایس اے مہدی




ان میں کیا فرق ہے اب اس کا بھی احساس نہیں
درد اور دل کا ذرا دیکھیے یکساں ہونا

ایس اے مہدی




جنس وفا کا دہر میں بازار گر گیا
جب عشق فیض حسن کا حامل نہیں رہا

ایس اے مہدی