EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

مجھ سا کوئی جہان میں نادان بھی نہ ہو
کر کے جو عشق کہتا ہے نقصان بھی نہ ہو

سعد اللہ شاہ




تم نے کیسا یہ رابطہ رکھا
نہ ملے ہو نہ فاصلہ رکھا

سعد اللہ شاہ




تو نہ رسوا ہو اس لیے ہم نے
اپنی چاہت پہ دائرہ رکھا

سعد اللہ شاہ




تو نہ رسوا ہو اس لیے ہم نے
اپنی چاہت پہ دائرہ رکھا

سعد اللہ شاہ




تو رکے یا نہ رکے فیصلہ تجھ پر چھوڑا
دل نے در کھول دیے ہیں تری آسانی کو

سعد اللہ شاہ




آہ کرتا ہوں تو آتے ہیں پسینے ان کو
نالہ کرتا ہوں تو راتوں کو وہ ڈر جاتے ہیں

سائل دہلوی




آہ کرتا ہوں تو آتے ہیں پسینے ان کو
نالہ کرتا ہوں تو راتوں کو وہ ڈر جاتے ہیں

سائل دہلوی