EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

گماں کس پر کریں صوفی ادھر ہے اس طرف واعظ
خدا رکھے محلے میں سبھی اللہ والے ہیں

سائل دہلوی




ہیں اعتبار سے کتنے گرے ہوے دیکھا
اسی زمانے میں قصے اسی زمانے کے

سائل دہلوی




ہیں اعتبار سے کتنے گرے ہوے دیکھا
اسی زمانے میں قصے اسی زمانے کے

سائل دہلوی




ہمیشہ خون دل رویا ہوں میں لیکن سلیقے سے
نہ قطرہ آستیں پر ہے نہ دھبا جیب و دامن پر

سائل دہلوی




جناب شیخ مے خانہ میں بیٹھے ہیں برہنہ سر
اب ان سے کون پوچھے آپ نے پگڑی کہاں رکھ دی

سائل دہلوی




جناب شیخ مے خانہ میں بیٹھے ہیں برہنہ سر
اب ان سے کون پوچھے آپ نے پگڑی کہاں رکھ دی

سائل دہلوی




جھڑی ایسی لگا دی ہے مرے اشکوں کی بارش نے
دبا رکھا ہے بھادوں کو بھلا رکھا ہے ساون کو

سائل دہلوی