مجھے منظور گر ترک تعلق ہے رضا تیری
مگر ٹوٹے گا رشتہ درد کا آہستہ آہستہ
احمد ندیم قاسمی
مسافر ہی مسافر ہر طرف ہیں
مگر ہر شخص تنہا جا رہا ہے
احمد ندیم قاسمی
ندیمؔ جو بھی ملاقات تھی ادھوری تھی
کہ ایک چہرے کے پیچھے ہزار چہرے تھے
احمد ندیم قاسمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ندیمؔ جو بھی ملاقات تھی ادھوری تھی
کہ ایک چہرے کے پیچھے ہزار چہرے تھے
احمد ندیم قاسمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
پا کر بھی تو نیند اڑ گئی تھی
کھو کر بھی تو رت جگے ملے ہیں
احمد ندیم قاسمی
ٹیگز:
| یہوداہ |
| 2 لائنیں شیری |
ساری دنیا ہمیں پہچانتی ہے
کوئی ہم سا بھی نہ تنہا ہوگا
احمد ندیم قاسمی
شام کو صبح چمن یاد آئی
کس کی خوشبوئے بدن یاد آئی
احمد ندیم قاسمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |