EN हिंदी
شام کو صبح چمن یاد آئی | شیح شیری
sham ko subh-e-chaman yaad aai

غزل

شام کو صبح چمن یاد آئی

احمد ندیم قاسمی

;

شام کو صبح چمن یاد آئی
کس کی خوشبوئے بدن یاد آئی

جب خیالوں میں کوئی موڑ آیا
تیرے گیسو کی شکن یاد آئی

یاد آئے ترے پیکر کے خطوط
اپنی کوتاہیٔ فن یاد آئی

چاند جب دور افق پر ڈوبا
تیرے لہجے کی تھکن یاد آئی

دن شعاعوں سے الجھتے گزرا
رات آئی تو کرن یاد آئی