EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

تم سے چھٹ کر بھی تمہیں بھولنا آسان نہ تھا
تم کو ہی یاد کیا تم کو بھلانے کے لئے

ندا فاضلی




اس جیسا تو دوسرا ملنا تھا دشوار
لیکن اس کی کھوج میں پھیل گیا سنسار

ندا فاضلی




اس کے دشمن ہیں بہت آدمی اچھا ہوگا
وہ بھی میری ہی طرح شہر میں تنہا ہوگا

ندا فاضلی




اس کو رخصت تو کیا تھا مجھے معلوم نہ تھا
سارا گھر لے گیا گھر چھوڑ کے جانے والا

ندا فاضلی




وہ ایک ہی چہرہ تو نہیں سارے جہاں میں
جو دور ہے وہ دل سے اتر کیوں نہیں جاتا

ندا فاضلی




وہ صوفی کا قول ہو یا پنڈت کا گیان
جتنی بیتے آپ پر اتنا ہی سچ مان

ندا فاضلی




یہاں کسی کو کوئی راستہ نہیں دیتا
مجھے گرا کے اگر تم سنبھل سکو تو چلو

ندا فاضلی