EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

پہلے ہر چیز تھی اپنی مگر اب لگتا ہے
اپنے ہی گھر میں کسی دوسرے گھر کے ہم ہیں

ندا فاضلی




رشتوں کا اعتبار وفاؤں کا انتظار
ہم بھی چراغ لے کے ہواؤں میں آئے ہیں

ندا فاضلی




سب کی پوجا ایک سی الگ الگ ہر ریت
مسجد جائے مولوی کوئل گائے گیت

ندا فاضلی




سب کچھ تو ہے کیا ڈھونڈتی رہتی ہیں نگاہیں
کیا بات ہے میں وقت پہ گھر کیوں نہیں جاتا

ندا فاضلی




سفر میں دھوپ تو ہوگی جو چل سکو تو چلو
سبھی ہیں بھیڑ میں تم بھی نکل سکو تو چلو

ندا فاضلی




سیدھا سادھا ڈاکیہ جادو کرے مہان
ایک ہی تھیلے میں بھرے آنسو اور مسکان

ندا فاضلی




سورج کو چونچ میں لیے مرغا کھڑا رہا
کھڑکی کے پردے کھینچ دئیے رات ہو گئی

ندا فاضلی