تم مرے ساتھ ہو یہ سچ تو نہیں ہے لیکن
میں اگر جھوٹ نہ بولوں تو اکیلا ہو جاؤں
احمد کمال پروازی
تمہارے وصل کا جس دن کوئی امکان ہوتا ہے
میں اس دن روزہ رکھتا ہوں برائی چھوڑ دیتا ہوں
احمد کمال پروازی
وہ اپنے حسن کی خیرات دینے والے ہیں
تمام جسم کو کاسہ بنا کے چلنا ہے
احمد کمال پروازی
چاہئے ہے مجھے انکار محبت مرے دوست
لیکن اس میں ترا انکار نہیں چاہئے ہے
احمد کامران
چند پیڑوں کو ہی مجنوں کی دعا ہوتی ہے
سب درختوں پہ تو پتھر نہیں آیا کرتا
احمد کامران
اک پل کا توقف بھی گراں بار ہے تجھ پر
اور ہم کہ تھکے ہارے مسافت سے گریزاں
احمد کامران
کرۂ ہجر سے ہونا ہے نمودار مجھے
میں ترے عشق کا انکار اٹھانے لگا ہوں
احمد کامران