EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

یہی زندگی مصیبت یہی زندگی مسرت
یہی زندگی حقیقت یہی زندگی فسانہ

معین احسن جذبی




یوں بڑھی ساعت بہ ساعت لذت درد فراق
رفتہ رفتہ میں نے خود کو دشمن جاں کر دیا

معین احسن جذبی




ضبط غم بے سبب نہیں جذبیؔ
خلش دل بڑھا رہا ہوں میں

معین احسن جذبی




کچھ کمایا نہیں بازار خبر میں رہ کر
بند دکان کریں بے خبری پیشہ کریں

معین نجمی




تری نگاہ تو اس دور کی زکوۃ ہوئی
جو مستحق ہے اسی تک نہیں پہنچتی ہے

معین شاداب




اس سے ملنے کی خوشی بعد میں دکھ دیتی ہے
جشن کے بعد کا سناٹا بہت کھلتا ہے

معین شاداب




آپ کی کون سی بڑھی عزت
میں اگر بزم میں ذلیل ہوا

مومن خاں مومن