EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

سوال کرتی کئی آنکھیں منتظر ہیں یہاں
جواب آج بھی ہم سوچ کر نہیں آئے

آشفتہ چنگیزی




سونے سے جاگنے کا تعلق نہ تھا کوئی
سڑکوں پہ اپنے خواب لیے بھاگتے رہے

آشفتہ چنگیزی




تلاش جن کو ہمیشہ بزرگ کرتے رہے
نہ جانے کون سی دنیا میں وہ خزانے تھے

آشفتہ چنگیزی




تیری خبر مل جاتی تھی
شہر میں جب اخبار نہ تھے

آشفتہ چنگیزی




تیزی سے بیتتے ہوئے لمحوں کے ساتھ ساتھ
جینے کا اک عذاب لیے بھاگتے رہے

آشفتہ چنگیزی




تجھ کو بھی کیوں یاد رکھا
سوچ کے اب پچھتاتے ہیں

آشفتہ چنگیزی




تجھ سے بچھڑنا کوئی نیا حادثہ نہیں
ایسے ہزاروں قصے ہماری خبر میں ہیں

آشفتہ چنگیزی