عجیب خواب تھا تعبیر کیا ہوئی اس کی
کہ ایک دریا ہواؤں کے رخ پہ بہتا تھا
آشفتہ چنگیزی
ٹیگز:
| خواجہ |
| 2 لائنیں شیری |
بدن بھیگیں گے برساتیں رہیں گی
ابھی کچھ دن یہ سوغاتیں رہیں گی
آشفتہ چنگیزی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
برا مت مان اتنا حوصلہ اچھا نہیں لگتا
یہ اٹھتے بیٹھتے ذکر وفا اچھا نہیں لگتا
آشفتہ چنگیزی
ٹیگز:
| وفا |
| 2 لائنیں شیری |
دریاؤں کی نذر ہوئے
دھیرے دھیرے سب تیراک
آشفتہ چنگیزی
ٹیگز:
| داریا |
| 2 لائنیں شیری |
دل دیتا ہے ہر پھر کے اسی در پہ صدائیں
دیوار بنا ہے ابھی دیوانہ نہیں ہے
آشفتہ چنگیزی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ایک منظر میں لپٹے بدن کے سوا
سرد راتوں میں کچھ اور دکھتا نہیں
آشفتہ چنگیزی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گھر کے اندر جانے کے
اور کئی دروازے ہیں
آشفتہ چنگیزی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |