گھر کی حد میں صحرا ہے
آگے دریا بہتا ہے
آشفتہ چنگیزی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گھر میں اور بہت کچھ تھا
صرف در و دیوار نہ تھے
آشفتہ چنگیزی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہے انتظار مجھے جنگ ختم ہونے کا
لہو کی قید سے باہر کوئی بلاتا ہے
آشفتہ چنگیزی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہمیں بھی آج ہی کرنا تھا انتظار اس کا
اسے بھی آج ہی سب وعدے بھول جانے تھے
آشفتہ چنگیزی
ٹیگز:
| انتر |
| 2 لائنیں شیری |
ہمیں خبر تھی زباں کھولتے ہی کیا ہوگا
کہاں کہاں مگر آنکھوں پہ ہاتھ رکھ لیتے
آشفتہ چنگیزی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جو ہر قدم پہ مرے ساتھ ساتھ رہتا تھا
ضرور کوئی نہ کوئی تو واسطا ہوگا
آشفتہ چنگیزی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کہا تھا تم سے کہ یہ راستہ بھی ٹھیک نہیں
کبھی تو قافلے والوں کی بات رکھ لیتے
آشفتہ چنگیزی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |