EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

میری تعریف کرے یا مجھے بدنام کرے
جس نے جو بات بھی کرنی ہے سر عام کرے

مقبول عامر




مجھے خود اپنی نہیں اس کی فکر لاحق ہے
بچھڑنے والا بھی مجھ سا ہی بے سہارا تھا

مقبول عامر




سفر پہ نکلیں مگر سمت کی خبر تو ملے
کوئی کرن کوئی جگنو دکھائی دے تو چلیں

مقبول عامر




تیری قربت میں یہ پردیس سے آیا ہوا شخص
چھوڑ کر تجھ کو کہیں اور بھی جا سکتا ہے

مقبول حسین سید کرنل




کیا میری طرح خانماں برباد ہو تم بھی
کیا بات ہے تم گھر کا پتا کیوں نہیں دیتے

مقبول نقش




مجھے یہ زعم کہ میں حسن کا مصور ہوں
انہیں یہ ناز کہ تصویر تو ہماری ہے

مقبول نقش




پتھر بھی چٹختے ہیں تو دے جاتے ہیں آواز
دل ٹوٹ رہے ہیں تو صدا کیوں نہیں دیتے

مقبول نقش