عشق کے شعلے کو بھڑکاؤ کہ کچھ رات کٹے
دل کے انگارے کو دہکاؤ کہ کچھ رات کٹے
مخدومؔ محی الدین
کیسے ہیں خانقاہ میں ارباب خانقاہ
کس حال میں ہے پیر مغاں دیکھتے چلیں
مخدومؔ محی الدین
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کوہ غم اور گراں اور گراں اور گراں
غم زدو تیشے کو چمکاؤ کہ کچھ رات کٹے
مخدومؔ محی الدین
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
منزلیں عشق کی آساں ہوئیں چلتے چلتے
اور چمکا ترا نقش کف پا آخر شب
مخدومؔ محی الدین
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
پھر چھڑی رات بات پھولوں کی
رات ہے یا برات پھولوں کی
مخدومؔ محی الدین
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
رات بھر درد کی شمع جلتی رہی
غم کی لو تھرتھراتی رہی رات بھر
مخدومؔ محی الدین
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سانس رکتی ہے چھلکتے ہوئے پیمانے میں
کوئی لیتا تھا ترا نام وفا آخر شب
مخدومؔ محی الدین
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

