EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

لفظ کو الہام معنی کو شرر سمجھا تھا میں
درحقیقت عیب تھا جس کو ہنر سمجھا تھا میں

لیاقت جعفری




میں آخری تھا جسے سرفراز ہونا تھا
مرے ہنر میں بھی کوتاہیاں نکل آئیں

لیاقت جعفری




میں بہت جلد لوٹ آؤں گا
تم مرا انتظار مت کرنا

لیاقت جعفری




میں کچھ دن سے اچانک پھر اکیلا پڑ گیا ہوں
نئے موسم میں اک وحشت پرانی کاٹتی ہے

لیاقت جعفری




مرے قبیلے میں تعلیم کا رواج نہ تھا
مرے بزرگ مگر تختیاں بناتے تھے

لیاقت جعفری




پھر مرتب کیے گئے جذبات
عشق کو ابتدا میں رکھا گیا

لیاقت جعفری




سفر الجھا دئے ہیں اس نے سارے
مرے پیروں میں جو تیزی پڑی ہے

لیاقت جعفری