میری تاریک شبوں میں ہے اجالا ان سے
چاند سے زخموں پہ مرہم یہ لگاتے کیوں ہو
لئیق عاجز
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مجھے تو جو بھی ملا ہے عذاب کی صورت
مری حیات ہے اک تشنہ خواب کی صورت
لئیق عاجز
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
قلم اٹھاؤں کہ بچوں کی زندگی دیکھوں
پڑا ہوا ہے دوراہے پہ اب ہنر میرا
لئیق عاجز
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
شام ہوتے ہی بجھ گیا عاجزؔ
ایک مفلس کا خواب تھا نہ رہا
لئیق عاجز
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ترک جام و سبو نہ کر پائے
اس لیے ہم وضو نہ کر پائے
لئیق عاجز
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہ دھوپ تھی کہ زمیں جل کے راکھ ہو جاتی
برس کے اب کے بڑا کام کر گیا پانی
لئیق عاجز
ٹیگز:
| قلم |
| 2 لائنیں شیری |
آئینہ دل کا توڑ کے کہتا ہے سنگ زن
دل تیرا توڑ کر مجھے اچھا نہیں لگا
لئیق اکبر سحاب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

