ساقیا! یاں لگ رہا ہے چل چلاؤ
جب تلک بس چل سکے ساغر چلے
خواجہ میر دردؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سیر کر دنیا کی غافل زندگانی پھر کہاں
زندگی گر کچھ رہی تو یہ جوانی پھر کہاں
خواجہ میر دردؔ
سیر بہار باغ سے ہم کو معاف کیجیئے
اس کے خیال زلف سے دردؔ کسے فراغ ہے
خواجہ میر دردؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سلطنت پر نہیں ہے کچھ موقوف
جس کے ہاتھ آئے جام وہ جم ہے
خواجہ میر دردؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
شمع کے مانند ہم اس بزم میں
چشم تر آئے تھے دامن تر چلے
خواجہ میر دردؔ
ٹیگز:
| شمما |
| 2 لائنیں شیری |
تمنا تری ہے اگر ہے تمنا
تری آرزو ہے اگر آرزو ہے
خواجہ میر دردؔ
تہمت چند اپنے ذمے دھر چلے
جس لیے آئے تھے ہم کر چلے
خواجہ میر دردؔ
ٹیگز:
| رسوائی |
| 2 لائنیں شیری |

