نے گل کو ہے ثبات نہ ہم کو ہے اعتبار
کس بات پر چمن ہوس رنگ و بو کریں
خواجہ میر دردؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
قاصد نہیں یہ کام ترا اپنی راہ لے
اس کا پیام دل کے سوا کون لا سکے
خواجہ میر دردؔ
قتل سے میرے وہ جو باز رہا
کسی بد خواہ نے کہا ہوگا
خواجہ میر دردؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
قتل عاشق کسی معشوق سے کچھ دور نہ تھا
پر ترے عہد سے آگے تو یہ دستور نہ تھا
خواجہ میر دردؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
رات مجلس میں ترے حسن کے شعلے کے حضور
شمع کے منہ پہ جو دیکھا تو کہیں نور نہ تھا
خواجہ میر دردؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
روندے ہے نقش پا کی طرح خلق یاں مجھے
اے عمر رفتہ چھوڑ گئی تو کہاں مجھے
خواجہ میر دردؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ساقی مرے بھی دل کی طرف ٹک نگاہ کر
لب تشنہ تیری بزم میں یہ جام رہ گیا
خواجہ میر دردؔ

