EN हिंदी
سڑکوں پر سورج اترا | شیح شیری
saDkon par suraj utra

غزل

سڑکوں پر سورج اترا

عادل منصوری

;

سڑکوں پر سورج اترا
سایہ سایہ ٹوٹ گیا

جب گل کا سینہ چیرا
خوشبو کا کانٹا نکلا

تو کس کے کمرے میں تھی
میں تیرے کمرے میں تھا

کھڑکی نے آنکھیں کھولی
دروازے کا دل دھڑکا

دل کی اندھی خندق میں
خواہش کا تارا ٹوٹا

جسم کے کالے جنگل میں
لذت کا چیتا لپکا

پھر بالوں میں رات ہوئی
پھر ہاتھوں میں چاند کھلا