EN हिंदी
قائم چاندپوری شیاری | شیح شیری

قائم چاندپوری شیر

88 شیر

اے عشق مرے دوش پہ تو بوجھ رکھ اپنا
ہر سر متحمل نہیں اس بار گراں کا

قائم چاندپوری




اہل مسجد نے جو کافر مجھے سمجھا تو کیا
ساکن دیر تو جانے ہیں مسلماں مجھ کو

قائم چاندپوری




آگے مرے نہ غیر سے گو تم نے بات کی
سرکار کی نظر کو تو پہچانتا ہوں میں

though in my presence you did not converse with my foe
dearest, the aspect of your eye, I certainly do know

قائم چاندپوری




جوں شیشہ بھرا ہوں مے سے لیکن
مستی سے میں اپنی بے خبر ہوں

قائم چاندپوری




معنی نہ آئیں درک میں غیر از وجود لفظ
آرے دلیل راہ حقیقت مجاز ہے

قائم چاندپوری




لگائی آگ پانی میں یہ کس کے عکس نے پیارے
کہ ہم دیگر چلی ہیں موج سے دریا میں شمشیریں

قائم چاندپوری




کوچہ ترا نشہ کی یہ شدت جہاں سے لاگ
اللہ ہی نباہے میاں آج گھر تلک

قائم چاندپوری




کوئی دن آگے بھی زاہد عجب زمانہ تھا
ہر اک محلہ کی مسجد شراب خانہ تھا

قائم چاندپوری




کس بات پر تری میں کروں اعتبار ہائے
اقرار یک طرف ہے تو انکار یک طرف

what should I believe of what you say to me
on one hand you refuse on the other you agree

قائم چاندپوری