اے عشق مرے دوش پہ تو بوجھ رکھ اپنا
ہر سر متحمل نہیں اس بار گراں کا
قائم چاندپوری
اہل مسجد نے جو کافر مجھے سمجھا تو کیا
ساکن دیر تو جانے ہیں مسلماں مجھ کو
قائم چاندپوری
آگے مرے نہ غیر سے گو تم نے بات کی
سرکار کی نظر کو تو پہچانتا ہوں میں
though in my presence you did not converse with my foe
dearest, the aspect of your eye, I certainly do know
قائم چاندپوری
جوں شیشہ بھرا ہوں مے سے لیکن
مستی سے میں اپنی بے خبر ہوں
قائم چاندپوری
معنی نہ آئیں درک میں غیر از وجود لفظ
آرے دلیل راہ حقیقت مجاز ہے
قائم چاندپوری
لگائی آگ پانی میں یہ کس کے عکس نے پیارے
کہ ہم دیگر چلی ہیں موج سے دریا میں شمشیریں
قائم چاندپوری
کوچہ ترا نشہ کی یہ شدت جہاں سے لاگ
اللہ ہی نباہے میاں آج گھر تلک
قائم چاندپوری
کوئی دن آگے بھی زاہد عجب زمانہ تھا
ہر اک محلہ کی مسجد شراب خانہ تھا
قائم چاندپوری
کس بات پر تری میں کروں اعتبار ہائے
اقرار یک طرف ہے تو انکار یک طرف
what should I believe of what you say to me
on one hand you refuse on the other you agree
قائم چاندپوری