مل رہے ہیں وہ اپنے گھر مہندی
ہم یہاں ایڑیاں رگڑتے ہیں
لالہ مادھو رام جوہر
مے کدہ جل رہا ہے تیرے بغیر
دل میں چھالے ہیں آبگینے کے
لالہ مادھو رام جوہر
میں نے منت کبھی کی ہو تو بتا دیں زاہد
کون سے روز سفارش کو گنہ گار آیا
لالہ مادھو رام جوہر
میں دیر و حرم ہو کے ترے کوچے میں پہنچا
دو منزلوں کا پھیر بس اے یار پڑا ہے
لالہ مادھو رام جوہر
کیا کریں ہم جو نہیں ہم سے محبت تجھ کو
کس طرح زور ہمارا ترے دل پر ہو جائے
لالہ مادھو رام جوہر
کیا بتاؤں کس طرح دل آ گیا
کیا کہوں کیسے محبت ہو گئی
لالہ مادھو رام جوہر
کیا بری ہے مری تقدیر الٰہی توبہ
صلح کا نام جو لوں اور لڑائی ہو جائے
لالہ مادھو رام جوہر
رونے پہ اگر آؤں تو دریا کو ڈبو دوں
قطرہ کوئی سمجھے نہ مرے دیدۂ نم کو
لالہ مادھو رام جوہر
کیا یاد کر کے روؤں کہ کیسا شباب تھا
کچھ بھی نہ تھا ہوا تھی کہانی تھی خواب تھا
لالہ مادھو رام جوہر