فصل گل آتے ہی وحشت ہو گئی
پھر وہی اپنی طبیعت ہو گئی
کیا بتاؤں کس طرح دل آ گیا
کیا کہوں کیوں کر محبت ہو گئی
دیکھیے پختہ مزاجی یار کی
ہو گئی جس پر عنایت ہو گئی
انتہائے نا امیدی دیکھیے
جو تمنا تھی وہ حسرت ہو گئی
غزل
فصل گل آتے ہی وحشت ہو گئی
لالہ مادھو رام جوہر