کیا ہے جو بدل گئی ہے دنیا
میں بھی تو بہت بدل گیا ہوں
جون ایلیا
کیا ہوئے صورت نگاراں خواب کے
خواب کے صورت نگاراں کیا ہوئے
جون ایلیا
کیا کہا عشق جاودانی ہے!
آخری بار مل رہی ہو کیا
جون ایلیا
میں اس دیوار پر چڑھ تو گیا تھا
اتارے کون اب دیوار پر سے
جون ایلیا
میں لے کے دل کے رشتے گھر سے نکل چکا ہوں
دیوار و در کے رشتے دیوار و در میں ہوں گے
جون ایلیا
میں کہوں کس طرح یہ بات اس سے
تجھ کو جانم مجھی خطرہ ہے
جون ایلیا
میں جرم کا اعتراف کر کے
کچھ اور ہے جو چھپا گیا ہوں
جون ایلیا
میں جو ہوں جونؔ ایلیا ہوں جناب
اس کا بے حد لحاظ کیجئے گا
جون ایلیا
میں بھی بہت عجیب ہوں اتنا عجیب ہوں کہ بس
خود کو تباہ کر لیا اور ملال بھی نہیں
جون ایلیا