EN हिंदी
مشہور شیاری | شیح شیری

مشہور

248 شیر

دل ابھی پوری طرح ٹوٹا نہیں
دوستوں کی مہربانی چاہئے

my heartbreak's not complete, it pends
I need some favours from my friends

عبد الحمید عدم




کہتے ہیں عمر رفتہ کبھی لوٹتی نہیں
جا مے کدے سے میری جوانی اٹھا کے لا

tis said this fleeting life once gone never returns
go to the tavern and bring back my youth again

عبد الحمید عدم




کون انگڑائی لے رہا ہے عدمؔ
دو جہاں لڑکھڑائے جاتے ہیں

عبد الحمید عدم




میں مے کدے کی راہ سے ہو کر نکل گیا
ورنہ سفر حیات کا کافی طویل تھا

عبد الحمید عدم




پہلے بڑی رغبت تھی ترے نام سے مجھ کو
اب سن کے ترا نام میں کچھ سوچ رہا ہوں

عبد الحمید عدم




پھر آج عدمؔ شام سے غمگیں ہے طبیعت
پھر آج سر شام میں کچھ سوچ رہا ہوں

عبد الحمید عدم




تمہارے لوگ کہتے ہیں کمر ہے
کہاں ہے کس طرح کی ہے کدھر ہے

آبرو شاہ مبارک