EN हिंदी
مشہور شیاری | شیح شیری

مشہور

248 شیر

ایک ہو جائیں تو بن سکتے ہیں خورشید مبیں
ورنہ ان بکھرے ہوئے تاروں سے کیا کام بنے

ابو المجاہد زاہد




دنیا کے جو مزے ہیں ہرگز وہ کم نہ ہوں گے
چرچے یوں ہی رہیں گے افسوس ہم نہ ہوں گے

آغا محمد تقی خان ترقی




اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں

should we now be parted, in dreams we might be found
like dried flowers found in books, fragile, fraying browned

احمد فراز




ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی
یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں

seek ye pearls of faithfulness in those lost and drowned
it well could be these treasures in wastelands do abound

احمد فراز




کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہم
تو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لیے آ

احمد فراز




رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ
آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ

احمد فراز




ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بد نام
وہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا

I do suffer slander, when I merely sigh
she gets away with murder, no mention of it nigh

اکبر الہ آبادی