EN हिंदी
حیرت گونڈوی شیاری | شیح شیری

حیرت گونڈوی شیر

7 شیر

غریبی امیری ہے قسمت کا سودا
ملو آدمی کی طرح آدمی سے

حیرت گونڈوی




گلوں سے نہیں شاخ کے دل سے پوچھو
کہ یہ بد نما خار کتنا حسیں ہے

حیرت گونڈوی




ہنس ہنس کے اپنا دامن رنگیں دیا مجھے
اور میں نے تار تار کیا ہائے کیا کیا

حیرت گونڈوی




حسن ہے کافر بنانے کے لیے
عشق ہے ایمان لانے کے لیے

حیرت گونڈوی




کچھ مری بے قراریاں کچھ مری ناتوانیاں
کچھ تری رحمتوں کا ہے ہاتھ مرے گناہ میں

حیرت گونڈوی




مجھے اے رہنما اب چھوڑ تنہا
میں خود کو آزمانا چاہتا ہوں

حیرت گونڈوی




رہ رہ کے کوندتی ہیں اندھیرے میں بجلیاں
تم یاد کر رہے ہو کہ یاد آ رہے ہو تم

حیرت گونڈوی