EN हिंदी
محبت شیاری | شیح شیری

محبت

86 شیر

مدت میں شام وصل ہوئی ہے مجھے نصیب
دو چار سال تک تو الٰہی سحر نہ ہو

امیر مینائی




تم کو آتا ہے پیار پر غصہ
مجھ کو غصے پہ پیار آتا ہے

امیر مینائی




اچھا خاصا بیٹھے بیٹھے گم ہو جاتا ہوں
اب میں اکثر میں نہیں رہتا تم ہو جاتا ہوں

انور شعور




اس تعلق میں نہیں ممکن طلاق
یہ محبت ہے کوئی شادی نہیں

انور شعور




میرے گھر کے تمام دروازے
تم سے کرتے ہیں پیار آ جاؤ

انور شعور




صرف اس کے ہونٹ کاغذ پر بنا دیتا ہوں میں
خود بنا لیتی ہے ہونٹوں پر ہنسی اپنی جگہ

انور شعور




وفا تم سے کریں گے دکھ سہیں گے ناز اٹھائیں گے
جسے آتا ہے دل دینا اسے ہر کام آتا ہے

آرزو لکھنوی