EN हिंदी
لیب شیاری | شیح شیری

لیب

11 شیر

کیوں پرکھتے ہو سوالوں سے جوابوں کو عدیمؔ
ہونٹ اچھے ہوں تو سمجھو کہ سوال اچھا ہے

عدیم ہاشمی




کسی کو خواب میں اکثر پکارتے ہیں ہم
عطاؔ اسی لیے سوتے میں ہونٹ ہلتے ہیں

احمد عطا




سو دیکھ کر ترے رخسار و لب یقیں آیا
کہ پھول کھلتے ہیں گل زار کے علاوہ بھی

احمد فراز




مسکرائے بغیر بھی وہ ہونٹ
نظر آتے ہیں مسکرائے ہوئے

انور شعور




صرف اس کے ہونٹ کاغذ پر بنا دیتا ہوں میں
خود بنا لیتی ہے ہونٹوں پر ہنسی اپنی جگہ

انور شعور




کچھ تو مل جائے لب شیریں سے
زہر کھانے کی اجازت ہی سہی

آرزو لکھنوی




ہونٹوں پر اک بار سجا کر اپنے ہونٹ
اس کے بعد نہ باتیں کرنا سو جانا

عتیق الہ آبادی