EN हिंदी
یہوداہ شیاری | شیح شیری

یہوداہ

93 شیر

اب نہیں لوٹ کے آنے والا
گھر کھلا چھوڑ کے جانے والا

اختر نظمی




غم عزیزوں کا حسینوں کی جدائی دیکھی
دیکھیں دکھلائے ابھی گردش دوراں کیا کیا

اختر شیرانی




مہینے وصل کے گھڑیوں کی صورت اڑتے جاتے ہیں
مگر گھڑیاں جدائی کی گزرتی ہیں مہینوں میں

علامہ اقبال




کیوں بڑھاتے ہو اختلاط بہت
ہم کو طاقت نہیں جدائی کی

الطاف حسین حالی




اس کے جاتے ہی یہ کیا ہو گئی گھر کی صورت
نہ وہ دیوار کی صورت ہے نہ در کی صورت

الطاف حسین حالی




چوں شمع سوزاں چوں ذرہ حیراں ز مہر آں مہ بگشتم آخر
نہ نیند نیناں نہ انگ چیناں نہ آپ آوے نہ بھیجے پتیاں

امیر خسرو




شبان ہجراں دراز چوں زلف روز وصلت چو عمر کوتاہ
سکھی پیا کو جو میں نہ دیکھوں تو کیسے کاٹوں اندھیری رتیاں

امیر خسرو