EN हिंदी
انتر شیاری | شیح شیری

انتر

93 شیر

ہے عین وصل میں بھی مری چشم سوئے در
لپکا جو پڑ گیا ہے مجھے انتظار کا

شیخ ابراہیم ذوقؔ




کس کس طرح کی دل میں گزرتی ہیں حسرتیں
ہے وصل سے زیادہ مزا انتظار کا

تاباں عبد الحی