EN हिंदी
غار شیاری | شیح شیری

غار

41 شیر

دوستوں سے ملاقات کی شام ہے
یہ سزا کاٹ کر اپنے گھر جاؤں گا

مظہر امام




اپنا گھر آنے سے پہلے
اتنی گلیاں کیوں آتی ہیں

محمد علوی




گھر میں کیا آیا کہ مجھ کو
دیواروں نے گھیر لیا ہے

محمد علوی




رات پڑے گھر جانا ہے
صبح تلک مر جانا ہے

محمد علوی




شریفے کے درختوں میں چھپا گھر دیکھ لیتا ہوں
میں آنکھیں بند کر کے گھر کے اندر دیکھ لیتا ہوں

محمد علوی




ان دنوں گھر سے عجب رشتہ تھا
سارے دروازے گلے لگتے تھے

محمد علوی




اب کون منتظر ہے ہمارے لیے وہاں
شام آ گئی ہے لوٹ کے گھر جائیں ہم تو کیا

منیر نیازی