EN हिंदी
دوم شیاری | شیح شیری

دوم

68 شیر

جستجو جس کی تھی اس کو تو نہ پایا ہم نے
اس بہانے سے مگر دیکھ لی دنیا ہم نے

شہریار




لمحے اداس اداس فضائیں گھٹی گھٹی
دنیا اگر یہی ہے تو دنیا سے بچ کے چل

شکیل بدایونی




بہتر تو ہے یہی کہ نہ دنیا سے دل لگے
پر کیا کریں جو کام نہ بے دل لگی چلے

شیخ ابراہیم ذوقؔ




دنیا نے کس کا راہ فنا میں دیا ہے ساتھ
تم بھی چلے چلو یوں ہی جب تک چلی چلے

شیخ ابراہیم ذوقؔ




دنیا کی کیا چاہ کریں
دنیا آنی جانی ہے

تنویر گوہر