EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

نظر آئے کیا مجھ سے فانی کی صورت
کہ پنہاں ہوں درد نہانی کی صورت

انور دہلوی




نیند کا کام گرچہ آنا ہے
میری آنکھوں میں پر نہیں آتی

انور دہلوی




پھینکیے کیوں مئے ناقص ساقی
شیخ صاحب کی ضیافت ہی سہی

انور دہلوی




پی بھی جا شیخ کہ ساقی کی عنایت ہے شراب
میں ترے بدلے قیامت میں گنہ گار رہا

انور دہلوی




قامت ہی لکھا ہم نے سدا جائے قیامت
قامت نے بھلایا ترے املائے قیامت

انور دہلوی




شرم بھی اک طرح کی چوری ہے
وہ بدن کو چرائے بیٹھے ہیں

انور دہلوی




صورت چھپائیے کسی صورت پرست سے
ہم دل میں نقش آپ کی تصویر کر چکے

انور دہلوی