EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

گویا کہ سب غلط ہیں مری بدگمانیاں
دیکھے تو کوئی شکل تمہاری حیا کے ساتھ

انور دہلوی




ہر شے کو انتہا ہے یقیں ہے کہ وصل ہو
عرصہ بہت کھنچا ہے مری انتظار کا

انور دہلوی




حشر کو مانتا ہوں بے دیکھے
ہائے ہنگامہ اس کی محفل کا

انور دہلوی




کیسی حیا کہاں کی وفا پاس خلق کیا
ہاں یہ سہی کہ آپ کو آنا یہاں نہ تھا

انور دہلوی




کیسی حیا کہاں کی وفا پاس خلق کیا
ہاں یہ سہی کہ آپ کو آنا یہاں نہ تھا

انور دہلوی




کمر باندھی ہے توبہ توڑنے پر
الٰہی خیر عزم ناتواں کی

انور دہلوی




کس سوچ میں ہیں آئنہ کو آپ دیکھ کر
میری طرف تو دیکھیے سرکار کیا ہوا

انور دہلوی