EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کتنی پامال امنگوں کا ہے مدفن مت پوچھ
وہ تبسم جو حقیقت میں فغاں ہوتا ہے

عامر عثمانی




مری زندگی کا حاصل ترے غم کی پاسداری
ترے غم کی آبرو ہے مجھے ہر خوشی سے پیاری

عامر عثمانی




سبق ملا ہے یہ اپنوں کا تجربہ کر کے
وہ لوگ پھر بھی غنیمت ہیں جو پرائے ہیں

عامر عثمانی




اس کے وعدوں سے اتنا تو ثابت ہوا اس کو تھوڑا سا پاس تعلق تو ہے
یہ الگ بات ہے وہ ہے وعدہ شکن یہ بھی کچھ کم نہیں اس نے وعدے کیے

عامر عثمانی




یہ قدم قدم بلائیں یہ سواد کوئے جاناں
وہ یہیں سے لوٹ جائے جسے زندگی ہو پیاری

عامر عثمانی




ظاہراً توڑ لیا ہم نے بتوں سے رشتہ
پھر بھی سینے میں صنم خانہ بسا ہے یارو

عامر عثمانی




آس کیا اب تو امید ناامیدی بھی نہیں
کون دے مجھ کو تسلی کون بہلائے مجھے

امیر اللہ تسلیم