ہوئے مدفون دریا زیر دریا تیرنے والے
طمانچے موج کے کھاتے تھے جو بن کر گہر نکلے
علامہ اقبال
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہوئی نہ عام جہاں میں کبھی حکومت عشق
سبب یہ ہے کہ محبت زمانہ ساز نہیں
علامہ اقبال
علم میں بھی سرور ہے لیکن
یہ وہ جنت ہے جس میں حور نہیں
علامہ اقبال
ٹیگز:
| علم |
| 2 لائنیں شیری |
عشق بھی ہو حجاب میں حسن بھی ہو حجاب میں
یا تو خود آشکار ہو یا مجھے آشکار کر
علامہ اقبال
عشق تری انتہا عشق مری انتہا
تو بھی ابھی نا تمام میں بھی ابھی نا تمام
علامہ اقبال
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اسی خطا سے عتاب ملوک ہے مجھ پر
کہ جانتا ہوں مآل سکندری کیا ہے
علامہ اقبال
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جب عشق سکھاتا ہے آداب خودآگاہی
کھلتے ہیں غلاموں پر اسرار شہنشاہی
علامہ اقبال