ہم آئے روز نیا خواب دیکھتے ہیں مگر
یہ لوگ وہ نہیں جو خواب سے بہل جائیں
اختر رضا سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اک آگ ہماری منتظر ہے
اک آگ سے ہم نکل رہے ہیں
اختر رضا سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جسموں سے نکل رہے ہیں سائے
اور روشنی کو نگل رہے ہیں
اختر رضا سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
خواب گلیوں میں پھر رہے تھے اور
لوگ اپنے گھروں میں سوئے تھے
اختر رضا سلیمی
ٹیگز:
| خواجہ |
| 2 لائنیں شیری |
پہلے تراشا کانچ سے اس نے مرا وجود
پھر شہر بھر کے ہاتھ میں پتھر تھما دیئے
اختر رضا سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سنا گیا ہے یہاں شہر بس رہا تھا کوئی
کہا گیا ہے یہاں پر مکان ہوتے تھے
اختر رضا سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تجھے خبر نہیں اس بات کی ابھی شاید
کہ تیرا ہو تو گیا ہوں مگر میں ہوں اس کا
اختر رضا سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |