EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

اے مشعل امید یہ احسان کم نہیں
تاریک شب کو تو نے درخشاں بنا دیا

وحشتؔ رضا علی کلکتوی




اے مشعل امید یہ احسان کم نہیں
تاریک شب کو تو نے درخشاں بنا دیا

وحشتؔ رضا علی کلکتوی




اور عشرت کی تمنا کیا کریں
سامنے تو ہو تجھے دیکھا کریں

وحشتؔ رضا علی کلکتوی




عزیز اگر نہیں رکھتا نہ رکھ ذلیل ہی رکھ
مگر نکال نہ تو اپنی انجمن سے مجھے

وحشتؔ رضا علی کلکتوی




عزیز اگر نہیں رکھتا نہ رکھ ذلیل ہی رکھ
مگر نکال نہ تو اپنی انجمن سے مجھے

وحشتؔ رضا علی کلکتوی




بڑھ چلی ہے بہت حیا تیری
مجھ کو رسوا نہ کر خدا کے لیے

وحشتؔ رضا علی کلکتوی




بڑھا ہنگامۂ شوق اس قدر بزم حریفاں میں
کہ رخصت ہو گیا اس کا حجاب آہستہ آہستہ

وحشتؔ رضا علی کلکتوی