دیتے پھرتے تھے حسینوں کی گلی میں آواز
کبھی آئینہ فروش دل حیران ہم تھے
تعشق لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
گیا شباب پر اتنا رہا تعلق عشق
دل و جگر میں تپک گاہ گاہ ہوتی ہے
تعشق لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہم کس کو دکھاتے شب فرقت کی اداسی
سب خواب میں تھے رات کو بیدار ہمیں تھے
تعشق لکھنوی
ہم کس کو دکھاتے شب فرقت کی اداسی
سب خواب میں تھے رات کو بیدار ہمیں تھے
تعشق لکھنوی
ہر طرف حشر میں جھنکار ہے زنجیروں کی
ان کی زلفوں کے گرفتار چلے آتے ہیں
تعشق لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جلوں گا میں کہ دل اس بت کا غیر پر آیا
اڑے گی آگ کہ پتھر گرا ہے پتھر پر
تعشق لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
جلوں گا میں کہ دل اس بت کا غیر پر آیا
اڑے گی آگ کہ پتھر گرا ہے پتھر پر
تعشق لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |