EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

مجھ سے لاکھوں خاک کے پتلے بنا سکتا ہے تو
میں کہاں سے ایک تیرا سا خدا پیدا کروں

تعشق لکھنوی




مجھ سے لاکھوں خاک کے پتلے بنا سکتا ہے تو
میں کہاں سے ایک تیرا سا خدا پیدا کروں

تعشق لکھنوی




مجھے ہے فکر خط بھیجا ہے جب سے اس گل تر کو
ہزاروں بلبلیں روکیں گی رسی میں کبوتر کو

تعشق لکھنوی




منتظر تیرے ہیں چشم خوں فشاں کھولے ہوئے
بیٹھے ہیں دل بیچنے والے دکاں کھولے ہوئے

تعشق لکھنوی




منتظر تیرے ہیں چشم خوں فشاں کھولے ہوئے
بیٹھے ہیں دل بیچنے والے دکاں کھولے ہوئے

تعشق لکھنوی




نجد سے جانب لیلیٰ جو ہوا آتی ہے
دل مجنوں کے دھڑکنے کی صدا آتی ہے

تعشق لکھنوی




پڑ گئی کیا نگہ مست ترے ساقی کی
لڑکھڑاتے ہوئے مے خوار چلے آتے ہیں

تعشق لکھنوی