EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

شوق سے لخت جگر نور نظر پیدا کرو
ظالمو تھوڑی سی گندم بھی مگر پیدا کرو

سید ضمیر جعفری




شوق سے لخت جگر نور نظر پیدا کرو
ظالمو تھوڑی سی گندم بھی مگر پیدا کرو

سید ضمیر جعفری




ان کا دروازہ تھا مجھ سے بھی سوا مشتاق دید
میں نے باہر کھولنا چاہا تو وہ اندر کھلا

سید ضمیر جعفری




ان کے پھاٹک میں یوں کھڑے ہیں ہم
جیسے ہاکی کے گول کیپر ہیں

سید ضمیر جعفری




ان کے پھاٹک میں یوں کھڑے ہیں ہم
جیسے ہاکی کے گول کیپر ہیں

سید ضمیر جعفری




بہت غرور تھا بپھرے ہوئے سمندر کو
مگر جو دیکھا مرے آنسوؤں سے کم تر تھا

سیدہ نفیس بانو شمع




کھڑکیاں کھول لوں ہر شام یوں ہی سوچوں کی
پھر اسی راہ سے یادوں کو گزرتا دیکھوں

سیدہ نفیس بانو شمع