پلا مے آشکارا ہم کو کس کی ساقیا چوری
خدا سے جب نہیں چوری تو پھر بندے سے کیا چوری
شیخ ابراہیم ذوقؔ
راحت کے واسطے ہے مجھے آرزوئے مرگ
اے ذوقؔ گر جو چین نہ آیا قضا کے بعد
شیخ ابراہیم ذوقؔ
رہتا سخن سے نام قیامت تلک ہے ذوقؔ
اولاد سے تو ہے یہی دو پشت چار پشت
شیخ ابراہیم ذوقؔ
رہتا سخن سے نام قیامت تلک ہے ذوقؔ
اولاد سے تو ہے یہی دو پشت چار پشت
شیخ ابراہیم ذوقؔ
رلائے گی مری یاد ان کو مدتوں صاحب
کریں گے بزم میں محسوس جب کمی میری
شیخ ابراہیم ذوقؔ
سب کو دنیا کی ہوس خوار لیے پھرتی ہے
کون پھرتا ہے یہ مردار لیے پھرتی ہے
شیخ ابراہیم ذوقؔ
سب کو دنیا کی ہوس خوار لیے پھرتی ہے
کون پھرتا ہے یہ مردار لیے پھرتی ہے
شیخ ابراہیم ذوقؔ