EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

مذکور تری بزم میں کس کا نہیں آتا
پر ذکر ہمارا نہیں آتا نہیں آتا

شیخ ابراہیم ذوقؔ




مذکور تری بزم میں کس کا نہیں آتا
پر ذکر ہمارا نہیں آتا نہیں آتا

شیخ ابراہیم ذوقؔ




مرا گھر تیری منزل گاہ ہو ایسے کہاں طالع
خدا جانے کدھر کا چاند آج اے ماہ رو نکلا

شیخ ابراہیم ذوقؔ




موذن مرحبا بر وقت بولا
تری آواز مکے اور مدینے

شیخ ابراہیم ذوقؔ




موذن مرحبا بر وقت بولا
تری آواز مکے اور مدینے

شیخ ابراہیم ذوقؔ




نہ ہوا پر نہ ہوا میرؔ کا انداز نصیب
ذوقؔ یاروں نے بہت زور غزل میں مارا

شیخ ابراہیم ذوقؔ




ناز ہے گل کو نزاکت پہ چمن میں اے ذوقؔ
اس نے دیکھے ہی نہیں ناز و نزاکت والے

شیخ ابراہیم ذوقؔ