EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ذوقؔ جو مدرسے کے بگڑے ہوئے ہیں ملا
ان کو مے خانے میں لے آؤ سنور جائیں گے

شیخ ابراہیم ذوقؔ




گنجائش دو شاہ نہیں ایک ملک میں
وحدانیت کے حق کی یہی بس دلیل ہے

شیر محمد خاں ایمان




گنجائش دو شاہ نہیں ایک ملک میں
وحدانیت کے حق کی یہی بس دلیل ہے

شیر محمد خاں ایمان




کچھ سرخ جو ہے رنگ مرے اشک رواں کا
شاید کوئی ٹوٹا دل مجروح کا ٹانکا

شیر محمد خاں ایمان




چوم کر آیا ہے یہ دست حنائی آپ کا
کیوں نہ رکھوں میں کلیجے سے لگا کر تیر کو

شیر سنگھ ناز دہلوی




چوم کر آیا ہے یہ دست حنائی آپ کا
کیوں نہ رکھوں میں کلیجے سے لگا کر تیر کو

شیر سنگھ ناز دہلوی




نگہ لطف میں ہے عقدہ کشائی مضمر
کام بگڑے ہوئے بندوں کے سنور جاتے ہیں

شیر سنگھ ناز دہلوی