EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

سجدے میں اس نے ہم کو آنکھیں دکھا کے مارا
کافر کی دیکھو شوخی گھر میں خدا کے مارا

شیخ ابراہیم ذوقؔ




شکر پردے ہی میں اس بت کو حیا نے رکھا
ورنہ ایمان گیا ہی تھا خدا نے رکھا

شیخ ابراہیم ذوقؔ




شکر پردے ہی میں اس بت کو حیا نے رکھا
ورنہ ایمان گیا ہی تھا خدا نے رکھا

شیخ ابراہیم ذوقؔ




ستم کو ہم کرم سمجھے جفا کو ہم وفا سمجھے
اور اس پر بھی نہ وہ سمجھے تو اس بت سے خدا سمجھے

شیخ ابراہیم ذوقؔ




تواضع کا طریقہ صاحبو پوچھو صراحی سے
کہ جاری فیض بھی ہے اور جھکی جاتی ہے گردن بھی

شیخ ابراہیم ذوقؔ




تواضع کا طریقہ صاحبو پوچھو صراحی سے
کہ جاری فیض بھی ہے اور جھکی جاتی ہے گردن بھی

شیخ ابراہیم ذوقؔ




تم بھول کر بھی یاد نہیں کرتے ہو کبھی
ہم تو تمہاری یاد میں سب کچھ بھلا چکے

شیخ ابراہیم ذوقؔ