سجدے میں اس نے ہم کو آنکھیں دکھا کے مارا
کافر کی دیکھو شوخی گھر میں خدا کے مارا
شیخ ابراہیم ذوقؔ
شکر پردے ہی میں اس بت کو حیا نے رکھا
ورنہ ایمان گیا ہی تھا خدا نے رکھا
شیخ ابراہیم ذوقؔ
شکر پردے ہی میں اس بت کو حیا نے رکھا
ورنہ ایمان گیا ہی تھا خدا نے رکھا
شیخ ابراہیم ذوقؔ
ستم کو ہم کرم سمجھے جفا کو ہم وفا سمجھے
اور اس پر بھی نہ وہ سمجھے تو اس بت سے خدا سمجھے
شیخ ابراہیم ذوقؔ
تواضع کا طریقہ صاحبو پوچھو صراحی سے
کہ جاری فیض بھی ہے اور جھکی جاتی ہے گردن بھی
شیخ ابراہیم ذوقؔ
تواضع کا طریقہ صاحبو پوچھو صراحی سے
کہ جاری فیض بھی ہے اور جھکی جاتی ہے گردن بھی
شیخ ابراہیم ذوقؔ
تم بھول کر بھی یاد نہیں کرتے ہو کبھی
ہم تو تمہاری یاد میں سب کچھ بھلا چکے
شیخ ابراہیم ذوقؔ