پہلی بار وہ خط لکھا تھا
جس کا جواب بھی آ سکتا تھا
شارق کیفی
پتا نہیں یہ تمنائے قرب کب جاگی
مجھے تو صرف اسے سوچنے کی عادت تھی
شارق کیفی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
قرب کا اس کے اٹھا کر فائدہ
ہجر کا ساماں اکٹھا کر لیا
شارق کیفی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
رات تھی جب تمہارا شہر آیا
پھر بھی کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی
شارق کیفی
رات تھی جب تمہارا شہر آیا
پھر بھی کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی
شارق کیفی
رکا محفل میں اتنی دیر تک میں
اجالوں کا بڑھاپا دیکھ آیا
شارق کیفی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ساری دنیا سے لڑے جس کے لیے
ایک دن اس سے بھی جھگڑا کر لیا
شارق کیفی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |