EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

عہد آغاز تمنا بھی مجھے یاد نہیں
محو حیرت ہوں کہ اتنا بھی مجھے یاد نہیں

شوکت پردیسی




اے انقلاب نو تری رفتار دیکھ کر
خود ہم بھی سوچتے ہیں کہ اب تک کہاں رہے

شوکت پردیسی




اے انقلاب نو تری رفتار دیکھ کر
خود ہم بھی سوچتے ہیں کہ اب تک کہاں رہے

شوکت پردیسی




اپنے پرائے تھک گئے کہہ کر ہر کوشش بیکار رہی
وقت کی بات سمجھ میں آئی وقت ہی کے سمجھانے سے

شوکت پردیسی




برق کی شعلہ مزاجی ہے مسلم لیکن
میں نے دیکھا مرے سائے سے یہ کتراتی ہے

شوکت پردیسی




برق کی شعلہ مزاجی ہے مسلم لیکن
میں نے دیکھا مرے سائے سے یہ کتراتی ہے

شوکت پردیسی




دیتا رہا فریب مسلسل کوئی مگر
امکان التفات سے ہم کھیلتے رہے

شوکت پردیسی