EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

بہت ہمت کا ہے یہ کام شارقؔ
کہ شرماتے نہیں ڈرتے ہوئے ہم

شارق کیفی




بہت ہمت کا ہے یہ کام شارقؔ
کہ شرماتے نہیں ڈرتے ہوئے ہم

شارق کیفی




بھیڑ میں جب تک رہتے ہیں جوشیلے ہیں
الگ الگ ہم لوگ بہت شرمیلے ہیں

شارق کیفی




بینائی بھی کیا کیا دھوکے دیتی ہے
دور سے دیکھو سارے دریا نیلے ہیں

شارق کیفی




بینائی بھی کیا کیا دھوکے دیتی ہے
دور سے دیکھو سارے دریا نیلے ہیں

شارق کیفی




ایک دن ہم اچانک بڑے ہو گئے
کھیل میں دوڑ کر اس کو چھوتے ہوئے

شارق کیفی




فاصلہ رکھ کے بھی کیا حاصل ہوا
آج بھی اس کا ہی کہلاتا ہوں میں

شارق کیفی