EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کہیں دام سبزۂ گل ملا کہیں آرزو کا چمن کھلا
ترے حسن کو یہ خبر بھی ہے میں کہاں کہاں سے گزر گیا

شارق ایرایانی




نہ یہی کہ ذوق نظر مرا صف گل رخاں سے گزر گیا
میں تری تلاش میں بارہا مہ و کہکشاں سے گزر گیا

شارق ایرایانی




نہ یہی کہ ذوق نظر مرا صف گل رخاں سے گزر گیا
میں تری تلاش میں بارہا مہ و کہکشاں سے گزر گیا

شارق ایرایانی




آؤ گلے مل کر یہ دیکھیں
اب ہم میں کتنی دوری ہے

شارق کیفی




اب مجھے کون جیت سکتا ہے
تو مرے دل کا آخری ڈر تھا

شارق کیفی




اب مجھے کون جیت سکتا ہے
تو مرے دل کا آخری ڈر تھا

شارق کیفی




ابھی تو اچھی لگے گی کچھ دن جدائی کی رت
ابھی ہمارے لیے یہ سب کچھ نیا نیا ہے

شارق کیفی