EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

یہ کون اترا پئے گشت اپنی مسند سے
اور انتظام مکان و سرا بدلنے لگا

ثروت حسین




آغاز محبت سے انجام محبت تک
''اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے''

سرور عالم راز




آغاز محبت سے انجام محبت تک
''اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے''

سرور عالم راز




آرزو حسرت اور امید شکایت آنسو
اک ترا ذکر تھا اور بیچ میں کیا کیا نکلا

سرور عالم راز




عاشقی کی خیر ہو سرورؔ کہ اب اس شہر میں
وقت وہ آیا ہے بندے بھی خدا ہونے لگے

سرور عالم راز




عاشقی کی خیر ہو سرورؔ کہ اب اس شہر میں
وقت وہ آیا ہے بندے بھی خدا ہونے لگے

سرور عالم راز




بیان قصۂ بے چارگی کیا جائے
جو دل کی رہ گئی دل میں اسے کہا جائے

سرور عالم راز